Header Ads Widget

Responsive Advertisement

افغان سفیر کی بیٹی کا اسلام آباد میں مبینہ اغوا ،افغان صدر نے تمام سفارتی عملہ واپس بلا لیا

 افغان میڈیا  نے افغان صدر   کے مشیر وحید عمر کے بیان کا حوالہ دے کر خبر دی ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے اسلام آباد سے اپنے تمام سفارت کاروں کو واپس ملک بلا لیا ہے


اردو پوائنٹ اخبار کی خبر کے مطابق اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ جس میں مبینہ اغوا اور تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا۔ افغان صدر اشرف غنی نے ردعمل دیتے ہوئے اسلام آباد سے تمام افغان سفارتی عملہ واپس بلا لیا۔ تفصیلات کے مطابق  ٹویٹر پر کیے گئے ایک ٹویٹ میں افغان میڈیا چینل نے افغان صدر مملکت کے مشیر وحید عمر کے بیان کا حوالہ دے کر کہا ہے کہ افغان صدر نے اسلام آباد میں تعینات اپنے تمام سفارتی عملہ کو ملک واپس بلا لیا ہے۔


اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کا کیس 72 گھنٹے میں حل ہوجائے گا اور جلد تمام تفصیلات سامنے آجائیں گی کہ اس معاملے میں کون ملوث ہیں ، ابتدائی طور پر 3 ڈرائیورز سے تفتیش مکمل کرلی گئی ، واقعے کی ایف آئی آربھی درج ہوچکی ہے ، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 16 جولائی کو اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ ہونے والے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور یہ کیس 72 گھنٹے میں حل ہو جائے گا ، اب تک کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی گھر سے پیدل نکلی اور ٹیکسی سے کھڈا مارکیٹ پہنچی ،اس سے پہلے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے حال ہی میں کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کا مبینہ اغوا اور تشدد کیس 72 گھنٹے میں حل ہوجائے گا اور جلد  حقائق سامنے آجائیں گی کہ اس معاملے میں کون ملوث ہیں ، ابتدائی طور پر 3 ٹیکسی ڈرائیورز سے تفتیش مکمل کرلی گئی ، واقعے کی ایف آئی آر درج ہوچکی ہے ، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے بتایا کہ 16 جولائی کو  افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ  پیش آنے والے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور یہ معاملہ 72 گھنٹے میں حل ہو جائے گا ، اب تک کی معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی اپنے گھر سے پیدل نکلی اور پھر ٹیکسی سے کھڈا مارکیٹ پہنچی ، جیسے جیسے تحقیقات آگے بڑھ رہی ہیں ، معاملات سمجھ آتے جارہے ہیں۔ افغان سفیر کی بیٹی کی روالپنڈی جانے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔  سارے واقعہ بہت سارے پہلو مشکوک ہیں۔
وزیر  داخلہ نے کہا کہ اس کیس کو بھارت پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے اچھال رہا ہے۔  وزیراعظم نے اس کیس کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ 
افغان سفیر کی بیٹی نے بتایا تھا کہ وہ شاپنگ کے لیے ٹیکسی کے ذریعے کھڈا مارکیٹ گئی تھی واپسی پر ٹیکسی میں آرہی تھی کہ ٹیکسی میں اچانک ایک شخص سوار ہوگیا اور اس نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر میں بیہوش ہوگئی۔ جب ہوش آیا تو میں ایک کچرے کے ڈھیر پر موجود تھی ۔ وہاں سے میں نزدیکی پارک میں چلی گئی اور اپنے ابو کے سٹاف کو بلایا  ۔ 
اب تک تحقیقات میں افغان سفیر کی بیٹی کے بیان اور ان کی نقل و حرکت جو سی سی ٹی وی فوٹیج،  جیو فینسنگ سے سامنے آئی ہے اس میں کافی تضاد پایا جاتا ہے


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے