سپریم کورٹ کے فیصلے بعد لوکل گورنمنٹ کی بحالی کی سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال
25 مارچ 2021کے مختصر حکم اور اس کے بعد سپریم کورٹ کے جاری کردہ تفصیلی فیصلے کے بعد ، محکمہ بلدیات حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں بلدیاتی اداروں کی بحالی کی تجویز پیش کی ہے۔
محکمہ بلدیات اور محکمہ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی جانب سے بدھ کی رات دیر گئے وزیر اعلی عثمان بزدار کو ایک سمری پیش کی ہے جس میں صوبائی ، ڈویژنل اور ضلعی سطح پر اختیارات بلدیاتی نمائندوں کو منتقل کرنے کے لیے منتقلی ٹیموں کے قیام کی تجویز پیش کی ہے تاکہ اس منتقلی کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھایا جاسکے۔
صوبائی منتقلی ٹیم کی سربراہی محکمہ بلدیات کے خصوصی سکریٹری کریں گے اور اس میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بورڈ کے سکرٹری اور ایس اینڈ جی اے ڈی ڈیپارٹمنٹ ، فنانس اور ایل اینڈ پی اے ڈیپارٹمنٹ کے ریگولیشن ونگ کے نمائندوں کے علاوہ کسی دوسرے کو رکن منتخب کیا جائے گا۔
کمشنرز کی سربراہی میں قائم ڈویژنل ٹیمیں ڈپٹی کمشنرز ، ایڈیشنل کمشنرز (کوآرڈینیشن) ، لوکل گورنمنٹ ڈائرکٹر (سیکرٹری) اور کوئی اور منتخب ممبر شامل ہوں گی۔ اسی طرح ، ضلعی ٹیموں کی سربراہی ڈپٹی کمشنرز کریں گے اور مقامی حکومت کے ڈپٹی ڈائریکٹر (سکریٹری) اور بحال مقامی حکومتوں کے سربراہان اور اپوزیشن رہنما (یونین کونسلوں کے علاوہ) ، اضافی ڈپٹی کمشنرز ، چیف آفیسرز کے علاوہ ممبران کے علاوہ کسی دوسرے ممبر شریک ہوں گے جن کو ٹیم نے منتخب کیا ہوگا۔
عدالت عظمیٰ نے 25 مارچ 2021 کے مختصر حکم کے تحت سول درخواستیں نمبر 48 اور 7 کے 2019 اور 2020 کے بالترتیب منظور کیا ، اور پنجاب کے لوکل ادارے بحال کردیے تھے۔
تاہم پنجاب حکومت نے ایک نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی کہ بلدیاتی ادارے بہت سارے انتظامی اور فنانس کے مسائل کی وجہ سے بحال نہیں ہوسکتے۔ ساتھ ہی تفصیلی فیصلے کی بھی استدعا کی گئی تھی۔ تاہم ابھی تک نظرثانی کیس سماعت کے لیے نہیں لگا۔ تفصیلی فیصلے جائزہ کے بعد محکمہ بلدیات نے سمری بھجوائی ہے۔
دوسری جانب میئرز اور بلدیاتی اداروں کے دیگر منتخب نمائندوں نے عدالت عظمیٰ کے مختصر حکم پر عمل درآمد نہ ہونے پر توہین عدالت درخواست دائر کردی ہیں۔
ابھی تک نظرثانی درخواستوں کو عدالت عظمیٰ میں سماعت کے لئے مقرر نہیں کیا گیا ہے۔ اب عدالت نے بھی 25 مارچ کے مختصر حکم کی وجوہات فراہم کرتے ہوئے ایک تفصیلی فیصلے کا مکمل اعلان کیا ہے
0 تبصرے