Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Delta variant of corona virus may increase corona cases in Pakistan. Asad Umer کرونا کی نئی قسم ڈیلٹا سے بچاؤ کے لیے تمام پرائیویٹ اور سرکاری ملازمین کو ویکسین لگوانے کا حکم

Delta variant of corona virus may effect Pakistan



 مختلف شعبوں کے ملازمیں کو کرونا بچاؤ کی ویکسین لگوانے ھدایت ۔ 31 جولائی آخری تارخ

ڈے نیوز اردو: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ کورونا وائرس کی "انتہائی خطرناک" ڈیلٹا (انڈین) قسم کے پیش نظر تمام سرکاری اور پرائیویٹ کام کرنے والے ملازمین کو کرونا سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین لگوانے کی ھدائیت کی ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 31 یک جولائی تک تمام کارکنوں کو حفاطتی ٹیکہ لگانے کی  تاریخ دی جائے گی۔

 این سی او سی کے بیان کے مطابق پاکستان میں ڈیلٹا کے مختلف اقسام کے کیس سامنے آئے ہیں اور امکان ہے کہ ان کی وجہ سے چوتھی کورونا وائرس کی لہر  آسکتی ہے۔
 پاکستان میں ڈیلٹا سمیت کرونا وائرس کی مختلف حالتوں اور اقسام کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے مختلف طریقہ کار پر غور کیا گیا۔
 بیان میں کہا گیا ہے کہ ، "ڈیلٹا  قسم کا کرونا وائرس نہایت خطرناک ہے، اگر اس کے خلاف درست اور بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔
 این سی او سی نے کہا ہے کہ یہ بات مشاہدہ  میں آئی ہے کہ ڈیلٹا قسم کے کرونا وائرس کی وجہ سے  ہندوستان میں لاکھوں افراد ہلاک ہوئے ہیں اور بہت سارے مریضوں کو آکسیجن کی کمی کے ساتھ بہت سارے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
 این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے کہ  9 جولائی سے 18 جولائی تک حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کروانے کے لیے سختی کی جائے گی۔ عید کے موقع پرغیر ضروری نقل و حرکت روکنے سمیت مختلف تجاویز پر عمل کرنے کے بارے سوچ بچار کی گئی۔اس کے لیےعملی اقدامات کا فیصلہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھ کر کیا جائے گا۔
 ملک کی اعلی سطحی پر COVID-19 کے خلاف اقدامات کے نگران ادارے نے عوام کو  خبردار کیا ہے کہ اگر کرونا کے کیسوں میں اضافہ ہوتا رہا تو  ملکی سطحی پر پابندیوں کو لاگو کرنا ناگزیر ہو جائے گا۔
 درج ذیل شعبوں کے کارکنوں کو 31 جولائی تک  کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوانا لازمی قرار دی گئی ہے۔

 * نجی ، کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین۔

 * چھوٹے ، درمیانے اور بڑے انڈسٹری ملازمین۔

 * زراعت اور میڈیا کے شعبوں سے وابستہ کارکنان ، وکلاء ، فیکٹری کارکنان ، اور وہ لوگ جو ریڑھی فروشوں سمیت بازاروں میں کام کرتے ہیں۔

 * تمام کارکنان جو  ٹرانسپورٹ اور ہوٹل کی صنعت سے وابستہ ہیں۔

 * جمنازیم کے تمام کارکنان۔

 * مساجد کے ملازمین ، بشمول ائمہ۔

 ورکشاپوں اور شادی ہالوں کے ملازمین۔

 دوسری طرف طلباء ، جن کی عمر 18 سال اور اس سے اوپر ہے ،ان 31 اگست تک حفاظتی ٹیکے لگائیں جائیں گے۔
 این سی او سی نے کہا کہ یکم اگست کے بعد کسی کو بھی ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
 30 سال یا اس سے زیادہ عمر کے  افراد کو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر سیاحتی مقامات پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
 مزید یہ کہ ، ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر ہوٹل کے روم کی بکنگ بھی نہیں ہوسکے گی۔
 اس سے قبل ہی ، این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا تھا کہ کرونا ایس اوپی پر عمل درآمد نہ ہونے اور عوامی سطح پر بے احتیاطی کی وجہ سے کرونا وائرس کی نئی بھارتی قسم ڈیلٹا کی لہر پھیلنے کی ابتدائی علامات موجود ہیں۔ اسدعمر نے بتایا کہ اس نے دو ہفتے قبل خبردار کیا تھا کہ حکومت کے  آرٹیفیشل انٹیلیجنس سسٹم کرونا کی چوتھی لہر کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
اسد عمر نے COVID-19 کے لیے بنائے گئے حفاظتی اصول اور اقدامات پر عمل نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اور خبردار کیا کہ اگر محکمہ صحت کی طرف سے جاری کی گئی ھدایات پر عمل نہ کیا تو پابندیوں کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ۔
فیلڈ رپورٹس کے مطابق شادی حال،  ریستوران،  جم اور دوسری بند جگہ پر سرگرمیوں میں کرونا ایس او پیز کو مکمل نظر انداز کیا جارہا ہے۔ مالکان کو چاہیے کہ وہ کرونا سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ان کو بند کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے