ڈےنیوز اردو(ملک وارث کمال اسڑ) ہمارے لوگوں کی اکثریت عید کے دنوں میں صرف گوشت کھاتی ہے۔ زیادہ مقدار میں گوشت کھانے سے ہاضمے کی خرابی ، خون میں یوری ایسڈ اور کولیسٹرال کی سطح میں اضافہ ، دل کی بیماریوں اور دل کے فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔ عید کی چھٹیوں میں زیادہ مقدار میں گوشت کی وجہ سے بیمار پڑنے والے لوگوں سے نمٹنے کے لئے اسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز ہائی الرٹ ہوتے ہیں۔
غذائیت کے ماہرین کے کچھ نکات ہیں جو عید پر آپ کے کھانے کے طریقوں کو صحت مند بنا سکتے ہیں۔
سب سے پہلی بات ، کھانے میں اعتدال صحت مند کھانے کی کلید ہے۔ ماہرین غذا نے مشورہ دیا ہے کہ سرخ گوشت کا روزانہ استعمال 100 گرام سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔گوشت کے اندر فائبر بلکل نہیں ہوتا جبکہ نظام ہضم کے عمل کو اچھے طریقے سے چلنے کے لیے فائبر کی مناسب مقدار کا ہونا ضروری ہے۔ اس لیے گوشت کے ساتھ سلاد کا استعمال لازمی کریں ۔ ٹماٹر، کھیرا، گاجر، مولی اور پیاز کے اندر مناسب مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اسپغول کے چھلکے کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اگر گوشت کے ساتھ فائبر کا استعمال نہ کیا جائے تو قبض، بواسیر اور آنتوں کے مسائل ہو سکتے ہیں۔
دوسرا ، ہمارے کھانا پکانے کے طریقے زیادہ تیل کے استعمال پر مبنی ہیں اور مصالحے دار اور چٹپٹے پکوانوں کو ترجیح دی جاتی ۔ تری کے نام سے جانا جاتا اضافی تیل بھی بعض اوقات ڈش میں مزید ذائقہ دار اور مزیدار بنانے کے لئے شامل کیا جاتا ہے۔ صحت کے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ تیل ، نمک ، اور مصالحے کے استعمال کو کم سے کم کریں کیونکہ یہ ہائی بلڈ پریشر ، فالج اور قلبی امراض کا باعث بن سکتے ہیں۔ تیل کے کم استعمال کے کھانا پکانے کے طریقوں کو ترجیح دیں جیسے ابالنا ، بیکنگ ، گرلنگ وغیرہ شامل ہیں۔
گوشت کے پکانے کے ایسے طریقے کو ترجیع دیں جس میں گوشت بہت زیادہ نرم اور اس کے ریشے الگ ہوجائیں ورنہ یہ کام معدے کو سرانجام دینے پڑے گا۔
تیسرا ، لوگوں میں یہ خیال عام ہے کہ کولڈ ڈرنک کا استعمال کھانا کھانے کے بعد ہضم میں مدد دیتا ہے۔ حقیقت میں ، کولڈ ڈرنک صرف بلڈ شوگر کی سطح بڑھاتے ہیں اور ہڈیوں سے کیلشیم کے ناپسندیدہ اخراج کا سبب بنتے ہیں۔ ہاضمے کے لیے کولڈ ڈرنک بجائے لیمن گراس چائے ، پیپرمنٹ چائے ، لیموں کا رس ، فولسا کا رس ، اور گرم پانی استعمال کرسکتے ہیں۔ ہاضمہ۔ کو بہتر بنانے کے لیے آپ داہی ، تازہ سبز ترکاریاں ، املی کی چٹنی اور گھریلوں چٹنی بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ قدرتی گوشت ٹینڈرائزر جیسے پپیتا ، انناس ، دہی اور ہلدی گوشت کو نرم بناسکتے ہیں لہذا گوشت کو جلد ہاضم کرنے کے لئے کم ہاضم انزائم کی ضرورت ہوتی ہے۔اس کے علاوہ عید کے دنوں ہاضم ادویات کے استعمال کا بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے ۔
چوتھا ، جانور کے مختلف حصوں کا گوشت اپنی غذائیت کے اعتبار سے مختلف ہوتا ہے۔ اس لیے ہر حصے کے گوشت کو پکانے کے بھی مختلف طریقے ہیں۔ہر حصہ کا گوشت علیحدہ علیحدہ رکھیں اور اس کے الگ طریقے سے پکائیں۔ جو حصے بار بی کیو کے لیے بہتر ہیں ان کا باربی تیار کریں جو کڑاہی میں استعمال ہوتے ہیں ان سے کڑاہی بنائیں ۔
پانچویں ، اس انتہائی گرم اور مرطوب موسم میں ، گوشت کو احتیاط سے سنبھال لیں اور اسے فرج کے سرد حصے میں رکھیں۔ اس کے علاوہ سفارش کردہ درجہ حرارت پر گوشت پکانا یقینی بنائیں۔ اگر ایک دفعہ گوشت ڈی فریز ہوگیا ہے تو اس کو دوبارہ فریز نہ کریں بلکہ اس کو پکا لیں۔ اگر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے بھی آپ کا گوشت کا ٹمپریچر زیرو سے زیادہ ہوگیا ہے تو اس کو جلد از جلد پکا لیں۔ ایک ماہ سے زیادہ پرانا گوشت کےاستعمال سے پرہیز کریں۔
آخر میں کھانے کے تمام گروپوں کا اکٹھا نہ کریں یعنی کہ روٹی، گوشت، پھل، سبزیاں، دودھ وغیرہ ۔ کھانے کے دورانیہ میں مناسب وقفہ دیں تاکہ پہلے والا کھانا ہضم ہوجائے۔جب ہم مختلف چیزوں کا ایک ہی کھانے کی نشست میں استعمال کرتے ہیں تو اس کے صحت پر مضر اثرات پڑتے ہیں۔
رات گئے رات کے کھانے سے پرہیز کریں۔ ہلکی ورزش کیلئے جائیں یا سارا دن اچھی طرح سے ہائیڈریٹ رہنے کے لیے پانی کا استعمال کرتے رہیں
0 تبصرے