آسمانی بجلی گرنے سے ریاست راجھستان میں 16 افراد ہلاک
بھارت کے صوبہ راجستھان کے شہر جے پور میں آسمانی بجلی گرنے کے ایک واقعہ میں 16 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
جاں بحق ہونے والوں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ جے پور شہر میں امر قلعے کے ایک اونچے مینار پر بارش کے دوران اپنی تصویریں اور سلفیاں لے رہے تھے جب ان پر آسمانی سے بجلی گری۔
بی بی سی اردو کے مطابق مینار پر 27 افراد ایک ساتھ موجود تھے جب یہ سانحہ رونما ہوا اور بجلی گرنے پر بہت سارے لوگوں نے اونچائی سے زمین پر چھلانگیں لگا دی۔
اس کے علاوہ بھی صوبہ راجھستان میں آسمانی بجلی گرنے کے دیگر واقعات کی بھی اطلاعات ہیں جن کی وجہ سے بہت سارے افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
بھارت میں 2004 سے تقریباً دو ہزار سے زیادہ لوگوں کی ہلاکت آسمانی بجلی گرنے کے واقعات کے باعث ہو چکی ہے۔
پولیس حکام نے اس واقعہ کے بارے میڈیا کو بتایا کہ یہ مینار امر سنگھ قلعے میں سیر کو آنے والوں کی دلچپسی کا مرکز ہے اور جاں بحق ہونے والوں میں اکثریت نوجوان لڑکوں کی تھی۔
اتوار کو اس سانحہ کے علاوہ صوبہ راجستھان کے دیگر مختلف علاقوں میں بھی آسمانی بجلی کے گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں ۔ ان واقعات میں مزید نو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
صوبہ کے وزیر اعلیٰ اشوک گھیلوت نے جاں بحق ہونے والے لوگوں کے اہل خانہ کے لیے پانچ لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔
بھارت میں آج کل مون سون کا موسم چل رہا ہے جو اپنے ساتھ تیز بارشیں لاتا ہے اور یہ سلسلہ جون سے ستمبر تک چار ماہ مسلسل جاری رہتا ہے۔
بھارت کے محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ 1960 بعد سے آسمانی بجلی کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد دوگنا ہو گئی ہے اور اس کی دوسری وجوہات کے ساتھ ایک وجہ انھوں نے ماحول اور آب و ہوا میں تبدیلی کو قرار دیا ہے
مختلف ذرائع کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور 90ء کی دہائی کے وسط کے بعد سے اس میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔
تین سال پہلے 2018 میں بھارت کی ریاست آندھرا پردیش میں صرف 13 گھنٹے کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے 36749 واقعات سامنے آئے تھے۔
محکمہ موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آسمانی بجلی گرنے کے واقعات اکثر ان علاقوں میں زیادہ پیش آتے ہیں جہاں درخت کم ہیں اور اس کی وجہ سے لوگ آسمانی بجلی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
0 تبصرے