لاہوری شہری کی ساتھ شادی میں ناکامی پر ترک خاتون کا وطن واپس نہ جانے کا فیصلہ
ڈے نیوز اردو۔ 14جولائی 2021
گذشتہ روز میڈیا پر خبر گردش کر رہی تھی کہ ایک لاہوری پاکستانی نے ایک ترک خاتون کو شادی کے لیے پاکستان بلایا اور خود غائب ہوگیا۔ اب اس خاتون کے حوالے خبر آئی ہے کہ اس واپس وطن جانے کے بجائے اپنے محبوب ڈھونڈ کر شادی کرنا چاہتی ہے۔
تفصیل کے مطابق ایک ترک خاتون لاہور کے رہائشی ایک لڑکے سے سوشل میڈیا کے ذریعے محبت میں گرفتار ہو کر پاکستان تو پہنچ گئی لیکن اُس کا محبوب ہرجائی نکلا اور اُسے دھوکہ دے گیا اور بغیر کوئی مدد کیے اور وجہ بتائے اُس سے رابطہ بھی منقطع کر دیا۔غیر ملکی خاتون کو لوگوں نے لاری اڈہ میں پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس موقع پر پہنچی اور خاتون سے بات کی تو معلوم ہوا کہ خاتون کو نہ تو انگریزی آتی ہے اور نہ ہی خاتون اُردو سے واقف ہے۔ اشاروں کی مدد سے معلوم ہوا کہ وہ خاتون کا تعلق ترکی سے ہے ، جس کے بعد پولیس نے خاتون کو ترک قونصلیٹ لے گئی۔
ایس ایچ او جمیل احمد نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے تُرک قونصلیٹ کے مطابق ترک خاتون کو سوشل میڈیا پر ملنے والے ایک لاہوری نوجوان نے شادی کرنے کے لیے پاکستان بلایا تھا ۔جب لڑکے نے خاتون سے فیس ٹو فیس ملاقات کی اور خاتون کی بڑی عمر دیکھ کر بڑی عمر کا بہانہ بنا کر شادی سے انکار کر دیا اور اس کوبے یارو مددگار لاری اڈہ پر چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ پولیس حکام کے مطابق خاتون چھوڑ کر بھاگنے والےاپنے محبوب شخص کے خلاف کسی بھی کسی قسم کی کوئی بھی قانونی کاروائی نہیں کروانا چاہتی ۔ اسی لیے مذکورہ شخص کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جارہی ۔ حالات سے لگتا یہ ہے جب خاتون نے نوجوان سے ملاقات کی جس نے اسے شادی کا بول کر یہاں بلایا تھا لیکن جب اس نے خاتون کہ بڑی عمر اور حال دیکھا تو وہ چھوڑ کرفوری غائب ہو گیا۔
خاتون کو پولیس تھانہ لےگئی تاہم اس نے نوجوان کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کرانے سے انکار کر دیا۔ڈیوٹی افسر کے مطابق خاتون کو ترک قونصلیٹ کے حوالہ کردیا ہے۔لیکن اس نے واپس جانے سے انکار کردیا ہے ،پولیس اور قونصلیٹ سے درخواست کی ہے کہ مذکورہ شخص کو تلاش کرکے اس سے میری شادی کرا دی جائے ۔ وہ واپس نہیں جانا چاہتی بلکہ اپنے محبوب سے شادی کرکے ساری زندگی اس کے ساتھ گزارنا چاہتی ہے۔
0 تبصرے