Header Ads Widget

Responsive Advertisement

طالبان کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے دھماکوں میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔

 
کابل ایئرپورٹ پر دھماکے۔ 
DayNewsUrdu-25 August 21
جمعرات کو کابل کے ہوائی اڈے کے باہر  دو دھماکے ہوئے ہیں۔جہاں ہزاروں لوگ جمع  تھے کیونکہ وہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
امریکہ اور مغربی ممالک پہلے ہی خبردار کرچکے تھے کہ داعش کے دھشت گرد کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکے کرسکتے ہیں۔پینٹاگون نے دھماکوں کی تصدیق کی ہے۔
 طالبان نے کہا کہ کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔100 کے قریب کابل کے سینٹرل ہسپتال میں زخمی لائے گئے ہیں۔ 

 طالبان کے کابل پر قبضے کے 11 دنوں کے بعد ، امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے تاریخ کا سب سے بڑا فضائی انخلاء کیا ہے ، جس سے 88،000 سے زائد افراد کو افغانستان سے نکالا گیا ہے۔ امریکی فوج کا کہنا ہے کہ طیارے ہر 39 منٹ کے بعد ٹیک آف کر رہے ہیں۔

طالبان جنگجو ہوائی اڈے کے اطراف کی حفاظت کر رہے ہیں ، ہزاروں افراد نے طالبان کے زیر اقتدار افغانستان سے فرار ہونے کی کوشش کی۔

 الجزیرہ کی شارلٹ بیلیس نے کابل سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ تقریبا  1500 امریکی پاسپورٹ رکھنے والے دارالحکومت میں موجود ہیں۔

 امریکہ اور طالبان کے درمیان ایک معاہدہ ہے۔  انہوں نے کہا کہ طالبان کو سخت ہدایات ہیں کہ وہ بغیر پاسپورٹ ، گرین کارڈ ، تصدیق شدہ دستاویزات کے بغیر کسی کو ایرپورٹ کے اندر نہ جانے دیں  لیکن طالبان تصدیق شدہ کاغذات کے حوالے سے کنفیوژن کا شکار ہیں کہ ان کے پاس کسی کاغذ کی تصدیق کے لیے ڈیجیٹل یا نمونہ موجود نہیں ۔
طالبان نے قندھار ہوائی اڈا بھی کھول دیا ہے اور کابل ائیرپورٹ پر بھی فضائی آپریشن جاری ہے۔ طالبان نے کہا ہے کابل ائیرپورٹ بند بھی ہوگیا تو متبادل قندھار ایرپورٹ استعمال ہوسکتا ہے۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے