![]() |
Ali ahmed jalali-File photo |
جرمنی میں سابق افغان سفیر علی احمد جلالی کو افغانستان میں نئی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق اشرف غنی اقتدار عبوری حکومت کے حوالے کریں گے اور عبوری حکومت طالبان کے ساتھ مستقل حکومت کے لیے لائحہ عمل تیار کرے گی۔
کسی بھی آفیشل حوالے نے اس خبر کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔
طالبان جنگجو کابل کے گردونواح میں پہنچے لیکن ابھی تک شہر میں داخل نہیں ہوئے۔
تاہم طالبان نے اعلان کیا کہ وہ طاقت کے ذریعے شہر پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
افغان میڈیا کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کابل میں اے آر جی صدارتی محل کے اندر ہو رہے ہیں ، کیونکہ طالبان جنگجو مزید ہدایات کے لیے کابل کے دروازوں پر انتظار کر رہے ہیں۔
افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کے سربراہ عبداللہ عبداللہ مذاکرات میں ثالث کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
ملا برادران بھی طالبان کی طرف سے کابل پہنچ گئے اور جلد وہ بھی مذاکرات میں شامل ہو جائیں گے۔
کابل پر حملہ نہیں ہوا ہے، افغان وزیر داخلہ
افغان صحافی بلال سروری نے افغانستان کے وزیر داخلہ جنرل عبدالستار مرزاکوال کا ایک ویڈیو کلپ ٹویٹ کیا ، جس میں کہا گیا تھا کہ "عبوری حکومت" کے لیے معاہدے ہو چکے ہیں۔
انہوں نے ٹویٹ کیا ، "افغان فورسز بشمول پولیس اور اسپیشل فورسز نے کابل میں امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔"
0 تبصرے