![]() |
Illustrations purpose -file photo |
2018 میں سرکلر ڈیبٹ 11.48 کھرب روپے تھا جبکہ بجلی نو روپے فی یونٹ تھی۔ فی الحال 2021 میں بجلی کی قیمت تئیس روپے فی یونٹ ہے ، اس کے باوجود سرکلر ڈیبٹ میں روزانہ ایک ارب روپے کا اضافہ ہو رہا ہے۔ معاشی ماہر فرخ سلیم
اسلام آباد(ڈے نیوز اردو ۔تازہ ترین۔ 21 اگست ، 2021) ملک کے اندر 3 سالوں میں بجلی کی زیادہ قیمت کے باوجود گردشی قرض بڑھ کر بائیس کھرب اسی ارب ہو گیا ہے ، 2018 میں سرکلر ڈیٹ گیارہ کھرب اڑتالیس ارب روپے تھا ، 3 سال پہلے ماضی میں بجلی نو روپے فی یونٹ تھی ، فی الحال تئیس روپے فی یونٹ ہے اس کے باوجود سرکلر ڈیٹ میں روزانہ ایک ارب کا اضافہ ہو رہا ہے۔ چھوٹے صارف کو مدنظر رکھتے ہوئے ، اقتصادی ماہر فرخ سلیم نے اپنی ٹویٹ میں مذکورہ حکومت کی تین سالہ کارکردگی پر کہا کہ موجودہ حکومت نے بجلی کی قیمت میں چودہ روپے کا اضافہ کیا ہے اور اس طرح سرکل ڈئٹ روزانہ ایک ارب روپے بڑھ رہی ہے۔
2018 میں ، سرکلر ڈیٹ گیارہ کھرب اڑتالیس ارب روپے تھا ، فی الحال 2021 میں یہ بڑھ کر بائیس کھرب اسی ارب روپے ہو گیا ہے۔ سرکلر ڈیٹ میں روزانہ ایک ارب روپے ، 31.45 ارب روپے ماہانہ اور 377 ارب روپے سالانہ بڑھ رہے ہیں۔
فرخ سلیم نے بتایا کہ 2018 میں بجلی ایک 9 روپے فی یونٹ تھی۔ 23روپے فی یونٹ قیمت کے باوجود سرکلر ڈیٹ میں اضافہ تشویشناک ہے۔
دوسری طرف ، مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں گردشی قرضوں میں تیزی سے اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ 3 سالوں میں ملک پر قرضوں کا بوجھ عام لوگوں کے پر بڑھ رہا ہے۔ پھر بھی حکومت اور انتظامیہ نے بجلی کی قیمت بڑھا دی ہے ، سبسڈی کم کی گئی ہے ، پھر بھی گردشی قرضہ میں اضافہ چوری اور نااہلی کو ثابت کرتا ہے ۔ لوگوں کو بجلی کے لیے اضافی ادائیگی کرنا پڑی رہی ہے اور گردشی قرض بھی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت توانائی کی رپورٹ پی ٹی آئی حکومت کی 3 سال کی کارکردگی کے خلاف تحریری ریکارڈ ہے۔ 3 سالوں میں ، گردشی قرض دوگنا ہو کر دو ٹریلین ہو گیا ہے ، پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے کے بعد ایک ٹریلین کے مقابلے میں۔ بجلی کے اخراجات میں وحشیانہ اضافے کے باوجود صارفین پر بوجھ کو دوگنا کرنا نااہلی اور کرپشن کی انتہا ہے ۔
0 تبصرے