Header Ads Widget

Responsive Advertisement

طالبان نے پاکستان کے ساتھ سرحد بند کردی ، افغانوں کے لیے ویزے کی شرائط ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

 طالبان نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانوں کے لیے تمام ویزا شرائط ختم کرے۔





 پاکستانی حکام نے چمن سپن بولدک بارڈر پر افغان طالبان کے قبضے کے بعد افغانیوں کے لیے ویزے کے سخت شرائط نافذ کی تھی۔

 امریکی فوج کے انخلا کے بعد طالبان اور افغان فورسز کے درمیان لڑائی میں نمایاں اضافہ ہوا۔
 پاکستان کی طالبان نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانوں کے لیے تمام ویزا شرائط ختم کرے۔ سے افغانوں کے لیے ویزے کی شرائط کا مکمل خاتمہ یا نرمی کا مطالبہ کرتے ہوئے طالبان نے جمعہ کے روز پاکستان کے ساتھ ایک بڑی سرحد بند کردی۔
 انہوں نے کہا کہ جب تک اسلام آباد افغانوں کے لیے ویزا کی شرائط کو ختم یا نرم نہیں کرتا کسی کو بھی افغانستان جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
 امریکی اور دیگر غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد طالبان نے افغانستان پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ گزشتہ ماہ افغان فورسز سے جنوب مشرقی چمن سپن بولدک بارڈر کراسنگ پر قبضہ کر لیا تھا۔
 پاکستان نے ابتدائی طور پر اس کراسنگ کو اپنی طرف سے یکطرفہ طور پربند کر دیا تھا۔

 لیکن جب سے طالبان نے چمن اسپن بولدک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ، وہاں پاکستانی سرحدی حکام نے افغانیوں کے لیے ویزے کی شرائط کو نافذ کرنا شروع کر دیا ہے جو پہلے سختی سے نہیں دیکھا جاتا تھا۔

 جمعہ کو ایک بیان میں ، طالبان نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانوں کے لیے تمام ویزا شرائط ختم کرے۔
چمن بارڈر پر ہر طرح  کی کراسنگ بند رہے گی جس میں تجارتی اور پیدل کراسنگ بھی شامل ہے جب تک پاکستان ہجرت کارڈ یا مہاجر کارڈ رکھنے والوں کے لیے ویزا شرط ختم نہیں کرتا۔ 
 طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان کی قیادت نے اس اقدام کی توثیق کی ہے اور جمعہ کو سرحد بند کردی گئی ہے۔
 جب سے امریکی قیادت والے غیر ملکی فوجیوں نے اس سال کے شروع میں افغانستان سے نکلنا شروع کیا ہے ، طالبان اور افغان فورسز کے درمیان لڑائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں ، طالبان نے صوبائی دارالحکومتوں میں تیزی سے پیش قدمی کی ہے اور کابل کے اندر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو نشانہ بنایا ہے۔

 طالبان نے ایران اور وسطی ایشیائی ممالک سمیت کئی سرحدی گزرگاہوں کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے ، لیکن پاکستان کے ساتھ تجارت کسٹم کی اہم آمدنی فراہم کرتی ہیں۔
 افغان حکومت کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ یہ راستہ طالبان کے قبضے سے ایک دن قبل 900 ٹرک استعمال کرتے تھے۔
 اس بندش سے ادویات اور دیگر ضروری سامان کی درآمد متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ افغانستان میں وبائی امراض کے درمیان تشدد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سینکڑوں ہزاروں افراد اندرونی طور پر بے گھر ہو چکے ہیں۔
 پاکستان کی وزارت خارجہ اور داخلہ کے ترجمانوں نے  اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔
 چمن میں پاکستانی سرحدی عہدیداروں نے رائٹرز کو بتایا کہ طالبان نے دوستی گیٹ کے دوسری طرف سڑک کو روکنے کے لیے ٹھوس رکاوٹیں رکھی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان کراسنگ پوائنٹ ہے۔
 پاکستان نے جمعہ کو سرحد کا اپنا حصہ بند کرکے جواب دیا ، جس سے پیدل چلنے والے ، مسافر گاڑیاں اور کارگو ٹرک پھنس گئے۔
 پاکستان میں رہنے والے بہت سے افغان باشندوں کو اسلام آباد نے ہجرت کارڈ جاری کیے ہیں جو انہیں رہنے کی اجازت دیتے ہیں ، لیکن جو لوگ آج پاکستان میں داخل ہونا چاہتے ہیں انہیں ویزا حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
 پاکستان 



 پاکستانی حکام نے چمن سپن بولدک بارڈر پر افغان طالبان کے قبضے کے بعد افغانیوں کے لیے ویزے کے سخت شرائط نافذ کی تھی۔

 امریکی فوج کے انخلا کے بعد طالبان اور افغان فورسز کے درمیان لڑائی میں نمایاں اضافہ ہوا۔
 پاکستان کی طالبان نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانوں کے لیے تمام ویزا شرائط ختم کرے۔ سے افغانوں کے لیے ویزے کی شرائط کا مکمل خاتمہ یا نرمی کا مطالبہ کرتے ہوئے طالبان نے جمعہ کے روز پاکستان کے ساتھ ایک بڑی سرحد بند کردی۔
 انہوں نے کہا کہ جب تک اسلام آباد افغانوں کے لیے ویزا کی شرائط کو ختم یا نرم نہیں کرتا کسی کو بھی افغانستان جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
 امریکی اور دیگر غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد طالبان نے افغانستان پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ گزشتہ ماہ افغان فورسز سے جنوب مشرقی چمن سپن بولدک بارڈر کراسنگ پر قبضہ کر لیا تھا۔
 پاکستان نے ابتدائی طور پر اس کراسنگ کو اپنی طرف سے یکطرفہ طور پربند کر دیا تھا۔

 لیکن جب سے طالبان نے چمن اسپن بولدک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ، وہاں پاکستانی سرحدی حکام نے افغانیوں کے لیے ویزے کی شرائط کو نافذ کرنا شروع کر دیا ہے جو پہلے سختی سے نہیں دیکھا جاتا تھا۔

 جمعہ کو ایک بیان میں ، طالبان نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانوں کے لیے تمام ویزا شرائط ختم کرے۔
چمن بارڈر پر ہر طرح  کی کراسنگ بند رہے گی جس میں تجارتی اور پیدل کراسنگ بھی شامل ہے جب تک پاکستان ہجرت کارڈ یا مہاجر کارڈ رکھنے والوں کے لیے ویزا شرط ختم نہیں کرتا۔ 
 طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان کی قیادت نے اس اقدام کی توثیق کی ہے اور جمعہ کو سرحد بند کردی گئی ہے۔
 جب سے امریکی قیادت والے غیر ملکی فوجیوں نے اس سال کے شروع میں افغانستان سے نکلنا شروع کیا ہے ، طالبان اور افغان فورسز کے درمیان لڑائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں ، طالبان نے صوبائی دارالحکومتوں میں تیزی سے پیش قدمی کی ہے اور کابل کے اندر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو نشانہ بنایا ہے۔

 طالبان نے ایران اور وسطی ایشیائی ممالک سمیت کئی سرحدی گزرگاہوں کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے ، لیکن پاکستان کے ساتھ تجارت کسٹم کی اہم آمدنی فراہم کرتی ہیں۔
 افغان حکومت کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ یہ راستہ طالبان کے قبضے سے ایک دن قبل 900 ٹرک استعمال کرتے تھے۔
 اس بندش سے ادویات اور دیگر ضروری سامان کی درآمد متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ افغانستان میں وبائی امراض کے درمیان تشدد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سینکڑوں ہزاروں افراد اندرونی طور پر بے گھر ہو چکے ہیں۔
 پاکستان کی وزارت خارجہ اور داخلہ کے ترجمانوں نے  اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔
 چمن میں پاکستانی سرحدی عہدیداروں نے رائٹرز کو بتایا کہ طالبان نے دوستی گیٹ کے دوسری طرف سڑک کو روکنے کے لیے ٹھوس رکاوٹیں رکھی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان کراسنگ پوائنٹ ہے۔
 پاکستان نے جمعہ کو سرحد کا اپنا حصہ بند کرکے جواب دیا ، جس سے پیدل چلنے والے ، مسافر گاڑیاں اور کارگو ٹرک پھنس گئے۔
 پاکستان میں رہنے والے بہت سے افغان باشندوں کو اسلام آباد نے ہجرت کارڈ جاری کیے ہیں جو انہیں رہنے کی اجازت دیتے ہیں ، لیکن جو لوگ آج پاکستان میں داخل ہونا چاہتے ہیں انہیں ویزا حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
 پاکستان طالبان کو افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات میں بامعنی طور پر شرکت پر قائل کرنے میں کلیدی سمجھا جاتا ہے۔ کو افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات میں بامعنی طور پر شرکت پر قائل کرنے میں کلیدی سمجھا جاتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے