Header Ads Widget

Responsive Advertisement

بالا شریف کا رہائشی 12 سالہ احمد رضا ولد محمد اقبال کا اندھا قتل 02 دن میں ٹریس، سفاک قاتل گرفتار۔

پنجاب پولیس نے اندھے قتل کا دو دن میں سراغ لیا

 


 *میانوالی(ڈے نیوز اردو) ایس پی انوسٹی گیشن بابر جاوید جوئیہ نے پولیس لائن بہرام ہال میں ایک اہم پریس کانفرنس کی۔ جس میں انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ 12 ستمبر 2021 کی رات کو تھانہ ہرنولی پولیس کو کال موصول ہوئی کہ بالاشریف کے مضافات میں ایک نعش درخت کے ساتھ لٹکی ہوئی ہے۔ پولیس فوراً جائے وقوعہ پر پہنچی جہاں پر بالا شریف کا رہائشی محمد اقبال ولد غلام رسول قوم مسلم شیخ نے بتایا کہ میرا بیٹا احمد رضا بعمر 11/12 سال 02:30 بجے دن گھر سے نکلا اور کافی دیر بعد واپس نہ آیا تو اس کی تلاش شروع کی اور گھر سے دور اس کی نعش درخت کے ساتھ لٹکی ہوئی ملی ہے جس کو نامعلوم ملزمان نے زیادتی کرکے قتل کر دیا ہے۔ تھانہ ہرنولی پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی PFSA کی ٹیم کو بلوا کر باڈی شوائد اکٹھے کیے۔*

*جس کے بعد علاقہ میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہوگئی۔ جس پر CM پنجاب عثمان خان بزدار، IG پنجاب راؤ سردار خان، RPO سرگودھا اشفاق خان نے اس وقوعہ کا نوٹس لیا۔*

*وقوعہ کی اطلاع پر ڈی پی او میانوالی کیپٹن ریٹائرڈ مستنصر فیروز نے ایس پی انوسٹی گیشن بابر جاوید کی سربراہی میں ڈی ایس پی پپلاں نوید سرور، ڈی ایس پی CIA فضل عباس ہرل، ایس ایچ او تھانہ ہرنولی انسپکٹر رانا آصف علی، CIA سٹاف اے ایس آئی عرفان گجر اور سب انسپکٹر فہیم اللّٰہ پر ٹیم تشکیل دی اور احمد رضا کا اندھا قتل ٹریس کرنے کا ٹاسک دیا۔*
*جس کو الحمد اللہ میری ٹیم نے دن رات محنت کرکے درجنوں افراد کی انٹروگیشن عمل میں لانے کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اور اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے 02 دن میں ٹریس کرلیا اور سفاک قاتل ثناء اللہ ولد امان اللہ سکنہ بالاشریف ہرنولی کو گرفتار کرلیا جبکہ ملزم کے والد امان اللہ ولد دیوان علی کو بھی اصل حقائق چھپانے اور پولیس کوگمراہ کرنے کی کوشش میں گرفتار کرلیا۔*

*دوران تفتیش گرفتار ملزم ثناء اللہ نے تسلیم کیا کہ احمد رضا کے ساتھ زیادتی کی جب اس نے گھر بتانے کا کہا تو میں نے اسکے ہاتھ پیچھے باندھ کر گلے میں پھندا لگا کرقتل کیا اور درخت کے ساتھ لٹکا دیا۔*

*اس موقع پر ایس پی انوسٹی گیشن نے میڈیا سےکہا کہ قتل کی اس واردات میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے ثابت ہوا کہ میانوالی پولیس جرائم کے خاتمے کے لیے دن رات کوشاں ہے، جرائم پیشہ افراد جتنے بھی ہوشیار بننے کی کوشش کریں وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے، اگر کوئی جرم کرے گا تو اس کا انجام برا ہی ہوگا اور وہ اپنی باقی زندگی جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزاریں گے۔*


 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے