Header Ads Widget

Responsive Advertisement

لڑکی اور اس کے بھائی کے ساتھ بلیک میل کرکے زیادتی اور بدفعلی کرنے والا ملزم گرفتار

 

Increase in child sexual abuse. Illustration Image Day News Urdu

ملزم  تنویر ویڈیوز وائرل کرنے کی دھمکی دے کر 6 سال بلیک میل  کرتا رہا، مقدمہ درج، ملزم گرفتار

(ڈے نیوز اردو۔latest urdu news۔ 06 ستمبر 2021ء) : لاہور میں ویڈیوز وائرل کرنے کی دھمکی دے کر لڑکی سے زیادتی اور اس کے بھائی سے بدفعلی  کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہورکے تھانہ شیراکوٹ کی حدود میں پولیس نے ایک ملزم تنویر کو حراست میں لیکر زیادتی اور بدفعلی کا مقدمہ درج کر کے  قانونی کاروائی شروع کردی ہے ۔ ملزم نے 22 سالہ لڑکی سے زیادتی کی اور اس کی ویڈیو بھی بنا لی، اس ویڈیو کو وائرل کرنے کی دھمکی پر لڑکی کو خاموش کرا دیا بلکہ مسلسل بلیک میل کرکے زیادتی کرتا رہا،  اسی اثنا میں لڑکی کے بھائی کو پتا چلا تو اس کو بھی بہن کی ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دے کر خاموش کرا دیا اور ساتھ بدفعلی بھی کرتا رہا۔
ملزم لڑکی کو شادی کا جھانسہ اور دھمکی دے کر مسلسل 6 سال تک اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بناتا رہا اور ساتھ لڑکی کے بھائی کو بھی بلیک میل کرکے اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بناتا تھا۔تاہم اب ملزم تنویر قانون کی گرفت میں آچکا ہےاور لڑکی اور اس کے 17 سالہ بھائی سے بدفعلی کی ویڈیوز بنا کر انہیں گذشتہ 6 سال سے بلیک میل کر کے درندگی کا کھیل کھیلنے والا ملزم تنویر  اب برے انجام کو پہنچنے والا ہے۔
لڑکی اور اس کا بھائی بدنامی اور ملزم کے ڈر سے 6 سال تک ظلم اور زیادتی برداشت کرتے رہے لیکن انھوں نے مزید بلیک میل ہونے انکار کر دیا۔جس پر ملزم تنویر نے دونوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیوز ان کےوالد کو بھیج دی۔ جس پر متاثرہ لڑکی اور لڑکے والد نے  ویڈیوز کے ساتھ پولیس کو درخواست دی جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ 

یاد رہے کہ گذشتہ کچھ عرصہ سے ملک بھر میں خواتین اور لڑکیوں  کے ساتھ ساتھ کم سن بچے اور بچیوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں بھی  کافی اضافہ  دیکھا گیا ہے۔ جس  سے والدین میں بچوں کے حوالے  عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوچکا ہے۔
پچھلے برس بچوں کے  حوالے سے  کام کرنے والی ایک این جی او ،،ساحل،، کی رپورٹ کے مطابق ملک میں  روزانہ اوسطاً 12 سے زائد بچے جنسی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق صوبے پنجاب میں گذشتہ برس بچوں اور بچیوں کے ساتھ  زبردستی جنسی زیادتی کے تقریباً 1337 سے زائد کیس پولیس کے پاس رپورٹ ہوئے جبکہ بہت سارے کیس بدنامی اور ملزمان کی ڈر کی وجہ سے سامنے بھی نہیں آتے۔ رپورٹ شدہ  واقعات کے مطابق پنجاب میں بچوں کے ساتھ گندے فعل کے تقریباً 900 مبینہ واقعات ہوئے اور 400 سے زائد بچیوں کو مبینہ  زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ صوبائی دارالحکومت لاہور رپورٹ ہونے والے واقعات میں سرفہرست ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے