Header Ads Widget

Responsive Advertisement

کراچی کے ساحل پر پھنسا بحری جہاز 48 دن بعد نکال لیا گیا ہے۔

 
کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکال لیا گیا۔ فوٹو ڈے نیوز اردو

7 ستمبر 2021۔ 
جیو نیوز نے منگل کو بتایا کہ کراچی کے ساحل پر پھنسے ہوئے کارگو جہاز نے بالآخر  پانی پر تیرنا شروع کر دیا ہے۔
 ٹی وی چینل کے مطابق  کراچی بندرگاہ سے باہرسمندر کے کنارے پر پھنسے ہوئے کارگو جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو نکالنے کا آپریشن کامیاب رہا ہے۔
 رپورٹوں کے مطابق ٹگ ویسلز نے جہاز کا کنٹرول سنبھال لیا ہے  جہاز کو تین ناٹیکل میل کی رفتار سے آگے  کی طرف کھینچ رہے ہیں۔
 سمندری امور کے ماہر کموڈور (ر) عبید اللہ نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ، "جہاز کو ٹگوں کے ذریعے بندرگاہ  کی برتھ پر لے جایا جائے گا۔" انہوں نے کہا کہ یہ دو وجوہات کی وجہ سے ہے  ایک تو جہاز کے پاس اینکر نہیں کیونکہ اس کے دونوں اینکر ٹوٹ گئے ہیں اور دوسرا پاکستان حکومت نے جہاز کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا ، "میں گرفتاری کا لفظ استعمال نہیں کرنا چاہتا۔ جہاز کو  تحویل میں لیا گیا ہے ، جس کا مطلب ہے کہ اسے بندرگاہ پر لایا جائے گا جہاں  ایک تو اس کے سروے کیے جائیں گے آیا جہاز دوبارہ سمندر میں جانے کے قابل ہے یا نہیں ۔ کراچی بندرگاہ  بھی اپنی خدمات اور نقصان کے واجبات وصول کرنے کے بعد کلیئرنس دے گی۔
 انہوں نے کہا کہ سروے کرنے والے جہاز اور اس کے انجن، حفاظتی اور نیوی گیشن کے آلات کو بھی چیک کریں گے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک مالک حکام کی طرف سے بتائے گئے مسائل کو حل نہیں کرتا تب تک جہاز یہیں رہے گا۔
 انہوں نے کہا کہ یہ جہاز کراچی بندرگاہ سے کسی بھی دوسری منزل کے لیے روانہ ہو سکتا ہے جب   سروے کمپنی اس کو سمندر میں جانے کے قابل قرار دے گی۔

 کموڈور (ریٹائرڈ) عبید اللہ نے کہا کہ خوش قسمتی سے تیل پھیلنے سے بچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ اور دیگر اداروں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جہاز  ٹوٹنے سے بچا رہے اور اور ساتھ تیل کے اخراج کو روکنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ جہاز نے 5-6 کلومیٹر کا سفر سمندر میں کیا ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی بندرگاہ پر پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سب ٹھیک چل رہا ہے۔
 عبید اللہ نے کہا کہ پھنسے ہوئے جہاز کو  نکالنے میں وقت لگا کیونکہ پاکستان میں کوئی جہاز نکالنے والی شپ سالویج کمپنی نہیں ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ جہاز کو نکالنے کی تین کوششیں پہلے کی گئی تھیں۔

 انہوں نے کہا کہ دو ٹگ ہینگ ٹونگ 77 کے ساتھ ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ ایک اسٹینڈ بائی پر ہے جبکہ ایک ٹگ کارگو جہاز کو کھینچ رہا ہے۔  2011میں تیار کیا گیا ہینگ ٹونگ 21 جولائی کو  لنگر ٹوٹنے کی وجہ سے سی ویو کراچی کے قریب ریت میں ڈوب گیا۔ پاناما میں رجسٹرڈ ، جہاز کا وزن 2،250 ٹن ہے اور کنٹینروں سے لدا ہوا ہے۔

 کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے ترجمان کے مطابق جہاز تیز لہروں اور کمزور انجن کی وجہ سے ساحل پر آیا۔
 جہاز کے کپتان نے بتایا کہ 20 جولائی کو جہاز کا ایک لنگر ٹوٹ گیا تھا۔ اس نے جہاز کے فوری برتھ کی درخواست کی کیونکہ جہاز کو صرف ایک لنگر سے سنبھالنا مشکل تھا ، لیکن اسے برتھ فراہم نہیں کیا گیا۔
 کپتان نے بتایا کہ جہاز کا دوسرا لنگر 20 اور 21 جولائی کی درمیانی شب 1:15 بجے ٹوٹ گیا۔
 اس کے بعد کپتان نے پورٹ قاسم اور منوڑہ پر 1:20 بجے ہنگامی کال کی ، تاہم کے پی ٹی کنٹرول نے مدد فراہم نہیں کی۔ 
کے پی ٹی حکام نے اس بات کی تردید کرتے ہوا کہا کہ جب کپتان نے ہنگامی مدد کی درخواست کی تھی، اس وقت جہاز کم پانی میں پہنچ چکا تھا جہاں امدادی ٹگ کو  خود ریت میں دھنسنے کا خدشہ تھا۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے