Header Ads Widget

Responsive Advertisement

نئی طالبان حکومت کے سربراہ ملا محمد حسن اخوند کون ہیں؟ مکمل پروفائل

 
ملا محمد حسن طالبان حکومت کے سربراہ مقرر۔ فائل فوٹو


اسلام آباد( ڈے نیوز اردو)  الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ملا اخوند  جو اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں ، 1990 کی دہائی میں سابقہ ​​طالبان حکومت میں وزیر خارجہ تھے۔
ملا اخوند نے کوئٹہ شوریٰ میں اہم قیادت اور رہنمائی کا کردار ادا کیا ہے جو 2001 میں امریکی قیادت میں فوجی حملے میں طالبان کو اقتدار سے نکالنے کے بعد تشکیل دیا گیا تھا
طالبان نے ملا محمد حسن اخوند کو اپنی نئی عبوری حکومت کی قیادت کے لیے نامزد کیا ہے ۔  طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے تقریبا تین ہفتے بعد اپنی عبوری کابینہ کا اعلان کیا ہے۔
 ملا اخوند اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے اور وہ طالبان کی طاقتور فیصلہ ساز کونسل رہبری شوریٰ یا لیڈر شپ کونسل کے  سربراہ ہیں۔ وہ 1996-2001 کے دوران طالبان کے اقتدار کے آخری دور میں وزیر خارجہ اور پھر نائب وزیراعظم تھے۔
منگل کو کابل میں ایک پریس کانفرنس میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان کے شریک بانی عبدالغنی برادر ملا اخوند کے نائب ہوں گے۔پ
 طالبان کی قیادت میں بہت سے لوگوں کی طرح  ملا اخوند  کو بھی ملا عمر کا قریبی ساتھی ہونے کی وجہ سے عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
 اخوند کا تعلق طالبان کی جائے پیدائش قندھار سے ہے۔ اور پشتون ہیں۔
 اقوام متحدہ کی پابندیوں کی ایک رپورٹ میں انہیں عمر کا قریبی ساتھی اور سیاسی مشیر قرار دیا گیا ہے۔اخوند کو تحریک طالبان میں بہت عزت دی جاتی ہے اور خاص طور پر  ان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ کی طرف سے  ہمیشہ ان کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔
ایک طالبان ذرائع نے نیوز ایجنسی رائٹرز کو بتایا ہے کہ ملا حسن اخوند معزز ترین شخصیت ہیں۔
 کچھ مبصرین  کے خیال میں ملا اخوند 60 سال کے قریب ہیں۔ جبکہ طالبان کی عسکری لیڈرشپ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔  ان کے لیے مسلح طالبان کی لیڈرشپ پر کنٹرول چیلنج ہوگا۔
 ملا آخوند کا پشتون نسب احمد شاہ درانی سے ہے - جدید افغانستان کے بانی  تصور کیے جاتے ہیں۔
 انہوں نے رہبری شوری کونسل آف لیڈرز میں ایک اہم قیادت اور رہنمائی کا کردار ادا کیا ہے جسے اکثر کوئٹہ شوری کہا جاتا ہے ، جو 2001 میں امریکی قیادت میں فوجی حملے میں طالبان کو اقتدار سے نکالنے کے بعد تشکیل دی گئی تھی۔
ان کی پہچان عسکری سے زیادہ ایک دینی شخصیت کے طور پر ہے۔ 
 وہ اسلام پر متعدد تصانیف کے مصنف ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے