جون 2021 کے بعد سے پاکستانی روپیہ تقریبا 8 8.51 فیصد یا 13.42 روپے کھو چکی ہے۔
![]() |
پاکستان روپیہ کے مقابلہ میں ڈالر بلند ترین سطح پر ہے |
روپیہ 2021 کے آخر تک دباؤ میں رہے گا ، خرم شہزاد
پاکستانی روپیہ نے بدھ کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 170.96 روپے کی نئی کم ترین سطح کو چھو لیا کیونکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے تناظر میں غیر ملکی کرنسی کی طلب اس کی فراہمی کے مقابلے میں زیادہ رہی۔ بلند ترین تجارتی خسارہ ، اور افغانستان میں بگڑتی ہوئی مالی صورتحال کی وجہ سے بھی روپیہ دباؤ میں ہے۔
0.09 فیصد کی تازہ کمی کے ساتھ ، روپیہ مجموعی طور پر 12.27 فیصد (یا 18.69 روپے) گر گیا ہے جب کہ 14 مئی کو اس کی 152.27 روپے کی حالیہ بلند ترین سطح ہے۔
دریں اثنا روپیہ جون 2021 کے بعد سے تقریبا 8.51 فیصد یا 13.42 روپے کھو گئی۔
پاکستان کے شماریات بیورو کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2021 میں ملک کا درآمدی بل 6.47 بلین ڈالر تک پہنچنے کے دو دن بعد بدھ کو روپے کی قدر میں 0.16 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
geo news urdu سے بات کرتے ہوئے الفا بیٹا کور کے سی ای او خرم شہزاد نے کہا کہ درآمدات میں اضافے نے قدرتی طور پر امریکی ڈالر کی طلب کو متاثر کیا ہے۔
تجزیہ کار نے بتایا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے درآمدی بل میں اضافہ ہوا۔
روپے اور ڈالر کی برابری کو بہتر بنانے کے لیے برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہونا چاہیے تاکہ آمد و اخراج کے فرق کو متوازن کیا جا سکے۔
شہزاد نے مزید کہا کہ 6 ارب ڈالر کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کا جائزہ مقامی کرنسی کی سمت متعین کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے پیش گوئی کی کہ کرنسی 2021 کے آخر تک دباؤ میں رہے گی۔
0 تبصرے