Header Ads Widget

Responsive Advertisement

تحریک انصاف کی حکومت کے 3 سال،قرضوں میں149 کھرب روپے اضافہ

 قرضوں میں تیز رفتار اضافہ کمزور معیشت کو ظاہر کرتا ہے۔ معاشی ماہرین 

تحریک انصاف کی حکومت میں ملکی قرضوں میں تیز رفتار اضافہ ہوا ہے


اسلام آباد سے مہتاب حیدر کی ایک رپورٹ کے مطابق جو geo news urdu اور jang newspaper میں چھپی ہے کہ موجودہ تحریک انصاف کی حکومت  کے 3 سال میں ملک کے مجموعی قرض میں 149 کھرب روپے اضافہ ہوا ہے۔ 2018 میں ملک کا مجموعی قرض 249 کھرب 53 ارب تھا جو اب بڑھ کر 2021 میں  398 کھرب 59 ارب روپے ہوگیا ہے۔ ذرائع کی تفصیلات کے مطابق، پاکستان کے مجموعی قرض میں تحریک انصاف کے دور میں 149 کھرب روپے اضافہ ہوگیاہے۔  2018 کے مالی سال کے دوران ملک کا مجموعی قرض 249 کھرب 53 ارب روپے تھا، جو  30 جون، 2021 تک 398 کھرب 59 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ وفاقی وزارت خزانہ کے قرض مینجمنٹ ونگ کی جانب تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق سالانہ قرض جائزہ اور سرکاری قرض بلیٹن برائے سال 2020-21 شائع کیا گیا ہے جس کے مطابق،  فیڈرل کا بنیادی خسارہ (سرپلس) 967 ارب روپے تھا ، ادائیگی سود 2750 ارب روپے اور مبادلہ کی شرح گراوٹ (ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر) سے 665 ارب روپے مالی سال 2020-21 میں اضافہ ہوا۔ ایف آر ڈی ایل ایکٹ 2005 کے مطابق،  کل  حکومتی قرض کا مطلب ہے کہ وہ قرض جو حکومت نے حاصل کیا ہو (اس میں وفاقی اور صوبائی حکومت شامل ہیں)۔ تاہم اس میں  کئی گئی ادائیگیاں شامل نہیں ہوتی۔ مالی سال 2018 کے اختتام پر کل سرکاری قرض اور ادائیگیاں 298 کھرب روپے تھی جو کہ ستمبر 2021 تک 478 کھرب روپےکی حد تک پہنچ گئی ہے۔ مسلم لیگ ن لیگ کے دور حکومت میں 2013 سے 2018 تک کل سرکاری قرضہ اور واجبات 140 کھرب روپے سے بڑھ کر 290 کھرب تک پہنچے تھے۔ جب کہ پیپلزپارٹی کے 5 سالہ دور حکومت میں کل سرکاری قرض اور واجبات 60 کھرب روپے سے  140 کھرب روپے تک بڑھے  تھے۔  معاشی اور اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ قرضوں کا اس تیزی رفتاری سے بڑھنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملکی معیشت تباہی کے طرف گامزن ہے۔ موجودہ حکومت میں قرضوں میں ناقابل یقین تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معیشت پر حکومتی کنٹرول بہت کمزور ہے۔ کل سرکاری قرضوں میں لوکل قرضوں کا حجم 66 فیصد ہے، جب کہ 34 فیصد غیرملکی قرض ہے۔ کل لوکل قرضے 262 کھرب 65 ارب روپے تھے، جن میں سے مستقل قرضے 159 کھرب 11 ارب روپے اور گردشی قرضے 66 کھرب 80 ارب روپے تھے اور غیرفنڈڈ قرضہ 37 کھرب 64 ارب روپے تھا۔ جب کہ کل غیرملکی قرضہ جون 2021 کے اختتام تک 86.4 ارب ڈالرز تھا، جس میں سے بیرونی سرکاری قرض 79.031 ارب ڈالرز اور آئی ایم ایف 7.384 ارب ڈالرز ہوچکا ہے۔ ہمھارے ملک پاکستان کا بیرونی قرض چار اہم ذرائع سے حاصل ہوتاہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے